Female: 0305-2611777

ناظرین جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ ہر دوسرا شخص میٹھے کا شوقین ہے۔ خاص طور پر کھانے کے فورا بعد ہر بندہ کچھ نہ کچھ میٹھا کھانے کی خواہش ضرور کرتا ہے۔ اس لیے آج کے مو ضو ع میں ہم آپ کو میٹھا زیادہ کھانے کے مختصر نقصاننات بتائیں گے۔جن کو سننے کے بعد آپ کو بہت زیادہ فائدہ ہوگا۔اور آپ بہت سی خطرناک بیماریوں سے محفوظ رہیں گے۔ لہذا اس مو ضوع کو آخر تک لازمی دیکھیے گا۔مگر اس سے پہلے ہم آپ کو بتاتے چلیں کہ اس و یب سا ئٹ پر ہم وظائف دعا اور تعویذات کے مو ضو ع بھی اپلوڈ کرتے رہتے ہیں۔ اگر آپ کا کوئی روحانی مسئلہ ہو جس کا آپ کو حل نہ ملتا ہو۔ تو ا س مو ضو ع کے نیچے دیے گئے فون نمبرز پر رابطہ قائم کریں۔

میٹھا کھا نے کے نقصا نا ت
آئیے اب ہم چلتے ہیں اپنے اصل موضوع کی طرف ناظرین تقریبا ہر گھر میں میٹھے کی صورت میں زہر پایا جاتا ہے۔ حالانکہ زیادہ تر لوگ جانتے بھی ہیں کہ زیادہ میٹھے کا استعمال ان کی صحت کے لیے نقصا ن دہ ثابت ہوگا۔لیکن پھر بھی میٹھے کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرتے ہیں۔ اس بات سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ انسان کے جسم کے لیے میٹھا ضروری ہے۔ لیکن اللہ پاک نے وہ میٹھا پھلوں اور سبزیوں میں پوشیدہ رکھا ہے۔ تاکہ انسان ان سبزیوں اور پھلوں کا استعمال کر کے اپنے جسم میں مٹھاس کی ضرورت کو پورا کر سکے۔لیکن افسوس کا مقام تو یہ ہے کہ انسان اللہ پاک کی بنائی قدرتی مٹھاس کو چھوڑ کر مصنوعی مٹھاس کو زیادہ پسند کرتا ہے۔ اور اس مصنوعی مٹھاس کو مختلف چیزوں میں ملا کر موزر بنا دیا گیا ہے۔ یہی چیز انسان کو وقت سے پہلے بیمار اور بوڑھا کر دیتی ہے۔ ناظرین اب سوچنے والی بات یہ ہے کہ انسان خود کو کیسے صحت مند اور توانا رکھ سکتا ہے۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ انسان کو چاہیے کہ میٹھے کا کم سے کم استعمال کرے۔جبکہ اپنے جسم میں مٹھاس کی ضرورت کو قدرتی پھلوں اور سبزیوں کا زیادہ سے زیادہ استعمال کر کے پورا کرے۔جبکہ وہ لوگ ہمیشہ نقصان اٹھائیں گے۔ جو قدرتی اشیاء کو چھوڑ کر میٹھے کے لیے مصنوعی اشیاء کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں گے۔ لہذا ذرا سی احتیاط آپ کی زندگی کو کئی طرح کی بیماریوں سے بچا سکتی ہے۔