Female: 0305-2611777

ناظرین آج کے موضو ع میں ہم آپ سے نظر بد کی حقیقت علامات اور ختم کرنے کا علاج بیان کریں گے۔۔نظر بد ایک حا سد کی طرف سے انتہائی خطرناک وار ہوتا ہے۔ جو انسان کی خوشیوں بھری زندگی کو غم و پریشانیوں، ناکامیوں، اور مایوسیوں کی طرف دھکیل دیتا ہے۔ حاسد اپنی منفی سوچوں اور ہاتھ سے دانہ نظروں سے ایسی لہر یں خارج کرتا ہے۔ جو فوری طور پر دوسروں کی زندگی میں بگاڑ کا باعث بنتی ہے۔ نظر بد لگ جانے کی صورت میں انسان پر نہ ختم ہونے وا لی مشکلات تکلیفوں اور رکاوٹوں کا ایسا مسئلہ شروع ہو جاتا ہے۔جو اسے موت کی جانب لے جاتا ہے۔ نظر بد کس طرح انسان کے لیے جان لیوا ثابت ہوتی ہے۔

نظر بد کی حقیقت


اس کے لیے ہم آپ سے حدیث مبا ر کہ کی رو سے ایک واقعہ شیئر کرتے ہیں۔ ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم پر قریش کے ایک قبیلے بنو اسد سے خاص طور پر لوگ بلوائے گئے۔ جنہوں نے آپ صلی اللہ علیہ ہ وسلم کو نظر لگائی۔ بنو اسد جو کہ قریش کا قبیلہ تھا۔اس قبیلے کے متعلق مشہور تھا کہ ان لوگوں کی نظر بد کبھی بھی نہیں ٹلتی تھی۔ اس قبیلے کے لوگوں کا نظر لگانے کا طریقہ یہ ہوتا تھا کہ لوگ تین دن تک بھوکے رہتے۔اور پھر کسی انسان اور جانور کو جی بھر کر دیکھتے۔ اور کہتے کہ کتنا خوبصورت انسان ہے کتنا حسین جانور ہے۔ روایت میں آتا ہے کہ جیسے ہی ان کے کہنے کی دیر ہوتی تو فورا ہی وہ جانور گر پڑتا۔اور تڑپنے لگتا۔ اور کچھ ہی دیر میں ختم ہو جاتا۔ اس انسان کی حالت غیر ہو جاتی۔ اس قبیلے کے ایک فرد جو کہ نظر لگانے میں ماہر تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم پر نظر لگانے کے لیے بلوایا گیا۔ جو ہی اس شخص نے آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو نگھا بھر کر دیکھا۔اور نظر بد لگائی۔ آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم بیمار پڑ گئے۔ پھر حضرت جبرائیل تشریف لائے اور مقدس کلمات پڑھ کر آپ پر دم کیا۔ نظر بد کا اثر زائل ہوتے ہی آپ صحت یاب ہو گئے۔ اب سمجھنے کے بعد یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم جو کہ کائنات کی مالک ہستی ہیں۔ کسی انسان میں اتنی جرات کہاں کہ ان کو نظر لگا سکے۔
اور اگر لگ بھی گئی تو ان کو دم وغیرہ کی کیا ضرورت تھی۔ اس میں حکمت یہی تھی کہ اگر کبھی میری امت کے لوگ نظر بد عملیات کا شکار ہوں۔ تو وہ ان کلمات ک ذریعے اپنے پر وڈ کشن کر سکیں۔

نظر بد کی علا ما ت


یہاں ہم آپ سے نظر بد کی کچھ علامات شیئر کریں گے۔ جن کو جان کر آپ اندازہ لگا سکیں گے۔کہ آپ نظر بد کا شکار ہیں یا نہیں۔ اچانک بغیر اسباب کے مزاج میں تبدیلی آنا نظر بد کی علامت ہے۔ اس طرح بچے کا مسلسل رونا، چیخنا چلانا،دو دھ پینا چھوڑ دینا، چہرے پر دھبے پڑنا،خود کو اونچائی سے گرتے ہوئے دیکھنا،طبیعت میں بے چینی، گھبراہٹ،سستی بھاری پن نیند کا آنا نماز،روزہ، ذکر عبادات میں دل نہ لگنا، سٹریس،ڈپریشن،چڑچڑا پن، ذہنی انتشار، بھوک کا نہ لگنا،سر بھاری رہنا،کندھوں پر بوجھ،رزق کی تنگی ہو جانا، رشتوں میں اختلافات پیدا ہو جانا، رات بھر جاگتے رہنا،تنہائی پسند ہو جانا، محفل سے بھاگنا، ڈراونے خواب دکھائی دینا، میاں بیوی میں نفرت ہو جانا وغیرہ۔اگر ان معاملات میں سے کوئی ایک بھی آپ میں موجود ہیں تو سمجھ لیں کہ آپ بد نظری کا شکار ہیں۔ نظر بد کی خصوصیت یہ ہے کہ 32 سال بعد بھی اچانک ظاہر ہو کر انسان کی زندگی میں مشکلات اور پریشانیاں لانے کا باعث بنتی ہے۔ کیونکہ یہ نہس نہ پاک اور شیطانی اثرات ہوتے ہیں۔ اور جب تک اس کے اثرات انسان پر موجود ہوتے ہیں۔ تب تک اس کی زندگی میں رکاوٹیں آتی ہیں۔ لہذا فوری طور پر ان اثرات کو زائل کرنے میں ہی عافیت ہے۔